صومالی القاعدہ (الشباب) کے مجاھدین نے یوگنڈہ میں جنالی کے علاقے میں ایک بڑے فوجی بیس پہ حملہ کر کے قبضہ کر لیا اور بیس پہ اپنے جھنڈے لہرا دئیے-
حملے کا آغاز ایک فدائی حملے سے کیا گیا جس سے تقریباً 60 یوگنڈہ کے فوجی ہلاک ہو گئے اور کے بعد الشباب کے مجاھدین نے بیس پہ حملہ کر دیا اور شدید فائرنگ شروع ہو گئی- بچ جانے والے یوگنڈہ کے فوجیوں نے قریبی دریا شبیلے میں کود کر جانیں بچائی- ابھی فوجیوں کی اموات کے کل شمار کا صحیح اندازہ نہیں لگایا جا سکا-
اس فوجی بیس پہ اسلحے کے بڑے ذخائر ہیں جن پہ اب مجاھدین کا قبضہ ہو گیا ہے- مجاھدین نے کاروائی سے پہلے فوجی اڈے کو جانے والا پل بھی دھماکے سے اڑا دیا تھا تا کہ مذید کمک نہ پہنچ سکے اور نہ ہی فوجی وہاں سے بھاگ سکیں-
واضح رھے کہ یوگنڈہ کی فوج افریقی یونین کے فوجی اتحاد AMISOM کا حصہ ہیں جن کو اقوام متحدہ نے الشباب مجاھدین کے خلاف لڑنے کے لئے تشکیل دیا ہے لیکن یہ اتحاد الشباب کو ختم کرنے میں بری طرح ناکام ہو گیا ہے-
حملے کا آغاز ایک فدائی حملے سے کیا گیا جس سے تقریباً 60 یوگنڈہ کے فوجی ہلاک ہو گئے اور کے بعد الشباب کے مجاھدین نے بیس پہ حملہ کر دیا اور شدید فائرنگ شروع ہو گئی- بچ جانے والے یوگنڈہ کے فوجیوں نے قریبی دریا شبیلے میں کود کر جانیں بچائی- ابھی فوجیوں کی اموات کے کل شمار کا صحیح اندازہ نہیں لگایا جا سکا-
اس فوجی بیس پہ اسلحے کے بڑے ذخائر ہیں جن پہ اب مجاھدین کا قبضہ ہو گیا ہے- مجاھدین نے کاروائی سے پہلے فوجی اڈے کو جانے والا پل بھی دھماکے سے اڑا دیا تھا تا کہ مذید کمک نہ پہنچ سکے اور نہ ہی فوجی وہاں سے بھاگ سکیں-
واضح رھے کہ یوگنڈہ کی فوج افریقی یونین کے فوجی اتحاد AMISOM کا حصہ ہیں جن کو اقوام متحدہ نے الشباب مجاھدین کے خلاف لڑنے کے لئے تشکیل دیا ہے لیکن یہ اتحاد الشباب کو ختم کرنے میں بری طرح ناکام ہو گیا ہے-
posted from Bloggeroid
No comments:
Post a Comment