پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں فوج کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان ہونے والی ایک جھڑپ میں ایک لیفٹیننٹ کرنل سمیت دو اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ جوابی کارروائی میں چھ دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے پیر کی شام جاری ہونے والے ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹیننٹ کرنل فیصل ملک اور ایک جوان ہلاک ہوئے۔ بیان کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں چھ دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔
ادھر خالد سجنا گروپ کے محسود طالبان نے فوج پر حملے کی ذمہ داری اپنی تنظیم کی جانب سے قبول کر لی ہے۔
پاکستان فوج نے چند دن پہلے شمالی وزیرستان کے دور افتادہ پاک افغان سرحدی علاقے شوال میں زمینی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
شمالی اور جنوبی وزیرستان کے ایجنسیوں پر مشتمل شوال کا علاقہ گھنے جنگلات پر مشتمل ہے جس کی سرحدی افغان سرحد سے ملی ہوئی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے شوال میں سکیورٹی فورسز کو شدت پسندوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہو سکتا ہے۔
خیال رہے کہ شمالی وزیرستان میں گذشتہ سال آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا گیا تھا جس کے بعد ایجنسی کے زیادہ تر علاقے پر فوج کو کنٹرول حاصل ہوگیا ہے اور اس دوران علاقے کو عسکریت پسندوں سے صاف کر دیا گیا ہے، تاہم سرحدی علاقوں دتہ خیل اور شوال میں بدستور کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
No comments:
Post a Comment